جرمن ملک کا تعارف۔ زبان،کرنسی، رہائش، ویزہ، مذہب اور کلچر وغیرہ۔
اگر آپ جرمنی جانا چاہتے ہیں تو پہلے ہم آپ کو اس ملک کا تھوڑا سا تعارف کروادیں۔ جرمنی وسطی یورپ کا ایک وفاقی پارلیمانی جمہوریہ پرمشتمل ملک ہے۔ جرمنی کی 16 ریاستیں (صوبے) ہیں اور اس کا دارالحکومت اور سب سے بڑا شہر ہے برلن ہے۔جرمنی کی سرحدیں، ڈنمارک، سوئزرلینڈ، پولینڈ، نیدرلینڈ اور آسٹریا سے ملتی ہیں۔ تعلیمی، صنعتی، ثقافتی اور ماڈرن ٹیکنالوجی و ترقی کے لحاظ سےجرمنی بلاشبہ یورپ کا اہم ترین ملک ہے۔ اس ملک کی جامعات میںہر طرح کی ایڈوانس ٹیکنالوجی پر پڑھائی ہوتی ہے اور ہر یونیورسٹی کے پاس اچھی اچھی لائبریریاں اور لبارٹریاں ہیں۔ ملک کا انٹرنیٹ کنٹر ی کوڈ de.ہے۔ جبکہ ٹیلیفون ڈائلنگ کوڈ 49 +ہے۔
جرمنی بھر کے 175 شہروں میں سرکاری سطح پر تسلیم شدہ یونیورسٹیوں کی تعداد 380 سے بھی زائدہے۔مگر پاکستانی طلبائ کی زیادہ تعداد دارالحکومتبرلن اورفرینکفر ٹ کی جامعات میںہی پڑھتی ہے۔جرمنی کے پانچ بڑے اور مشہورشہر وں کی تقسیم بلحاظ آبادی کچھ یوں ہے۔ برلن جرمنی کا سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے۔تمام بڑی یونیورسٹیاں اور ملک بھر کے اداروں کے صدر دفاتر اسی شہر میں ہیں۔دوسرے نمبر پر ہمبرگ،مونچ تیسرے، فرینکفرٹ چوتھے جبکہ ایسین پانچویں نمبر پرہے۔ جرمنی کا جھنڈا تین رنگوں (سب سے اوپر کالارنگ، درمیان میں سرخ اور نیچے پیلا رنگ)پر مشتمل ہے۔ جرمنی کا نقشہ۔جرمنی میں موجود پاکستانی
جرمنی میں پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد پہلے ہی رہائش پزیر ہے ۔2009 میں، جرمن حکومت نےجرمنی میں مقیم پاکستانی نژاد افراد کی تعداد کا تخمینہ 76.173 لگایا تھا۔ ان میں 47.539 افراد جرمن پاسپورٹ رکھتے ہیں، گویا وہ جرمن شہری بن چکے ہیں۔ جبکہ 28.634 افراد کے پاس پاکستانی پاسپورٹ تھے۔پاکستانیوں کی بڑی تعداد جرمنی کے مشہور شہر فرینکفرٹ، برلن اور ہمبرگ میں رہائش پزیرہے۔پاکستانی، جرمنی میںاعلیٰ تعلیم ، میڈیا، سیاست اور بزنس میں اپنی مضبوط پہچان قائم کر چکے ہیں۔پاکستانیوں کی بڑی تعداد جرمنی میں صرف 20 سال پہلے آناشروع ہوئے اس لیے تمام بڑے افراد اردو اور انگلش بولتے ہیں، جبکہ وہاں پیدا ہونے والے پاکستانیوں کے بچے جرمن زبان بڑی روانی سے بولتے ہیں۔ مزید پڑھیں>>
جرمنی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے پہلے کم از کم قابلیت
اگر آپ جرمنی میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کے پاس کم از کم انٹرمیڈیٹ ( FA یا FSc) کا سرٹیفکیٹ ہونا لازمی ہے یعنی آپ کی کم از کم تعلیم بارہ سال ہونی چاہیے۔
پاکستان کے کسی بھی تعلیمی ادارے یا یونیورسٹی (حکومت سے منظور شدہ) سے بیچلر یا ماسٹرز ڈگری حاصل کرنے کے بعد آپ براہ راست جرمن یونیورسٹیوں کے انگلش یا جرمن کورسز میں داخلہ (ایڈمشن ) لینے کے اہل ہو جاتے ہیں ۔یہ بات یاد رہے کہ ایف اے یا ایف ایس سی کے بعد براہ راست کسی بھی جرمن یونیورسٹی میں داخلے کےلئے اپلائی کرنا ممکن نہیں بلکہ اس کے لیے پہلے طلباء کو کسی کالج میں داخلہ لینا پڑتا ہے۔
دراصل جرمن تعلیمی قانون کی رُوسے پاکستانی طلباء ایف اے، ایف ایس سی یا اس کے مساوی بارہ سالہ تعلیمکے بعدبراہ راست کسی بھی جرمن یونیورسٹی میں داخلہ لینے کے اہل نہیں ہوتے کیونکہ یونیورسٹی میں داخلہ کی شرط کےمطابق ،آپ کی کم از کم تعلیم تیرہ سال ہونی چاہیے۔ دوسرے لفظوں میں آپ کے پاس اے لیول یا میٹرک کے بعد تین سالہ ڈپلومہ یا پھر دو سالہ بیچلر ڈگری کا ہونا لازمی ہے۔
بارہ سالہ تعلیم (ایف اے، ایف ایس سی یا اس کے مساوی) ہو تو کیسے اور کہاں داخلہ بھیجا جائے ؟
ایف اے یامساوی تعلیم چونکہ بارہ سالہ ہوتی ہے جبکہ جرمنی میں یونیورسٹی میں داخلہ کی شرط تیرہ سالہ ہے اس لئے پہلے طلباء کو کسی جرمن کالج میں داخلہ لے کرمزید ایک سال پڑھنا ہوگا ۔ یہ کالج، جسے جرمن زبان میں ’شٹوڈین کولیگ‘ (Studienkolleg) کہتے ہیں، یونیورسٹی کا ہی حصہ ہوتا ہے۔ اپنی سابقہ تعلیم کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کسی بھی کالج میں بیالوجی، سائنس، آرٹس یا معاشیات کے مضامین میں داخلہ لے سکتے ہیں۔ کالج میں طلباء کو دو سمسٹر یعنی ایک سال تک تعلیم حاصل کرنا ہوتی ہے۔ ایک سالہ تعلیم کے بعد سالانہ امتحان لیا جاتا ہے، جسے جرمن زبان میں ’فیسٹ شٹیلنگ پروفنگ‘ (Feststellungsprüfung) کہتے ہیں۔ یہ امتحان پاس کرنے کے بعد آپ جرمنی کی کسی بھی یونیورسٹی میں داخلے کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں۔
اہم نوٹ: یاد رہے کہ جرمن یونیورسٹیوں کے بر عکس کالج میں تعلیم صرف جرمن زبان میں دی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کو ایڈمشن اور ویزہ اپلائی کرنے سے پہلے پاکستان کے کسی ادارے سے جرمن زبان کی ابتدائی تعلیم حاصل کرنا ہو گی۔ جرمنی آنے کے بعد اور کالج میں باقاعدہ تعلیم کے آغاز سے پہلے آپ کو جرمن زبان کا ٹیسٹ دینا پڑتا ہے، جسے پاس کرنے کے بعد ہی آپ کالج کی کلاسوں میں بیٹھ سکتے ہیں۔ اگر آپ پہلی مرتبہ اس ٹیسٹ میں فیل ہو جاتے ہیں تو آپ کو یہ امتحان پاس کرنے کے لیے مزید دو مواقع دیے جاتے ہیں۔ اس طرح جرمن زبان کا ٹیسٹ پاس کرنے کے لیے آپ کے پاس ایک سال کا عرصہ ہوتا ہے۔جرمن کالجوں کے بارے میں آپ اس ویب سائٹ سے تفصیلی معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ ویب سائٹ جرمن اور انگلش دونوں زبانوں میں ہے۔
بیچلر اور ماسٹرز ڈگری یافتہ مزید اعلیٰ تعلیم کے حصول کی خاطر کہاں اپلائی کریں؟
اگر آپ نے پاکستان سے بیچلر یا ماسٹرز ڈگری حاصل کرلی ہے تو آپ جرمنی کی کسی بھی یونیورسٹی میں براہ راست داخلہ لے سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں بہتر یہ ہے کہ آپ جرمن یونیورسٹیوں میں پڑھائے جانے والے انگلش میڈیم کورسز میں داخلہ لیں۔
یونیورسٹی ڈگریوں کا جائزہبیچلر ڈگری (B.A., B.Sc., Bachelor of Engineering, or similar): اگر آپ کے پاس ہائر ایجوکیشن انٹرینس کوالیفیکیشن (تیرہ سالہ تعلیم) ہے تو بیچلر ڈگری کے لیے داخلہ لینا آپ کے لیے بہترین ہو گا۔ یہ جرمنی میں کروائی جانے والی پہلی تعلیمی ڈگری ہے، جسے بین الاقوامی تعلیمی مارکیٹ میں تسلیم کیا جاتا ہے۔ 6 تا 8 سمسٹرز پر مشتمل اس ڈگری میں طالب علموں کو کسی بھی سبجیکٹ کے متعلق بنیادی اصول سکھائے جاتے ہیں۔ ایک مرتبہ بیچلر ڈگری حاصل کرنے کے بعد آپ ملازمت یا پھر ماسٹرز ڈگری کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں۔ اپنے لیے موزوں بیچلر ڈگری تلاش کرنے کے لیے آپ ہمارا آرٹیکل ’’مطلوبہ یونیورسٹی اور کورسز تلاش کرنے کا طریقہ‘‘ پڑھیے۔ اِس آرٹیکل کے ذریعے آپ انڈر گریجویٹ کروائے جانے والے تمام اسٹڈی پروگراموں کی لسٹ حاصل کر سکتے ہیں۔
ماسٹرز ڈگری (M.A., M.Sc., Master of Engineering, or similar): اگر آپ جرمنی سے بیچلر ڈگری ( یا اسی لیول کی پاکستان سے ڈگری) حاصل کر چکے ہیں تو آپ ماسٹرز ڈگری کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں۔ جرمن یونیورسٹیوں میں یہ دوسری سطح کی ڈگری ہے، جسے آپ حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر آپ ماسٹرز ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو آپ ملازمت کے علاوہ ہائر اکیڈمک ڈگری (ڈاکٹریٹ) کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں۔ بیچلر ڈگری کورسز کی طرح ماسٹرز ڈگری کورسز بھی انگلش زبان میں پڑھائے جاتے ہیں اور ان میں خاص طور پر غیر ملکی طلباء کی دلچسپی کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ اپنے لیے موزوں ماسٹرز ڈگری تلاش کرنے کے لیے آپ ہمارا آرٹیکل ’’مطلوبہ یونیورسٹی اور کورسز تلاش کرنے کا طریقہ‘‘ پڑھیے۔
ڈاکٹریٹ (پی ایچ ڈی) ڈگری
ماسٹرز ڈگری حاصل کرنے کے بعد آپ ڈاکٹریٹ ڈگری کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں۔ یہ ڈگری حاصل کرنے کے لیے کتنا وقت درکار ہوتا ہے، اس بات کا انحصار آپ کے ریسرچ فیلڈ پر ہوتا ہے۔ عمومی طور پر تھیسس لکھنے اور ڈگری حاصل کرنے کے لیے آپ کو دو سے تین سال تک کا عرصہ درکار ہوتا ہے۔ اس موضوع سے متعلق تفصیلی معلومات کے لیے آپ ہمارا آرٹیکل ’ڈاکٹریٹ سٹڈی اور ریسرچ‘ سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔
ضروری نوٹ: اگر آپ انگلش میڈیم کورس کے لیے اپلائی کر رہے ہیں تو اس کے لیے انگلش زبان کا سرٹیفیکیٹ (TOEFL, IELTS وغیرہ) کا ہونا ضروری ہے۔
اسی طرح اگر آپ جرمن میڈیم کورس کے لیے اپلائی کر رہے ہیں تو اس کے لیے آپ کے پاس جرمن زبان کا سرٹیفکیٹ (DSH, TestDaF) کا ہونا ضروری ہے۔
جرمنی میں بڑی جامعات کی فہرست
جرمنی میںسرکاری سطح پر تسلیم شدہ یونیورسٹیوں کی تعداد 380 سے بھی زائد ہے۔بنیادی طور پر ہم تمام جامعات کو تین درجوں میں تقسیم کر سکتے ہیں۔ جہاں ان یونیورسٹیوں میں مجموعی طور پر 15 ہزار سے زائد تعلیمی پروگرام پڑھائے جاتے ہیں۔ہر ایک یونیورسٹی یکساں معیار رکھتی ہے لیکن انداز منفرد اورمضامین مخصوص ہیں۔ عام طور پر جرمنی میں تین اقسام کی یونیورسٹیاں ہیں۔
سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم دینے والی یونیورسٹیاں
قانون ، اقتصادیات ، تاریخ اور ریسرچ پر مشتمل یونیورسٹیاںکالج آف آرٹ، فلم اینڈ میوزک آف آرٹِسٹک کورسز
تمام یونیورسٹیوں کی تفصیل کے لئے یہاں پڑھیں۔(لنک)
ویب سائٹ کی ورڈز۔
(پاکستانی طلبا جرمنی کی جامعات میں، پاکستانی طلبا اور جرمن جامعات، جرمنی میں اعلیٰ تعلیمی رہنمائی اور ہدایات، جرمنی سٹوڈنت ویزا، جرمنی امیگریشن، جرمنی زبان)