Slider

Menu :

Latest News

WordPress Per Website Banayen

Blogroll

Pages

Animation Trailers

top header advertisement in header

Pak Urdu Installer

Text Widget

Recent news

Video Widget

Recent Tube

Wisata

News Scroll

Favourite

Event

Culture

Gallery

» » » قیام پاکستان کی مشکلات پر مختصر نوٹ

ہندو اور انگریز دونوں‌ہی شروع سے پاکستان کے وجود میں‌آنے کے خلاف تھے۔ انھوں‌نے اسے بادل نخواستہ تسلیم کیا ہے۔ وہ اسےچند دن کا کھیل سمجھتے تھے۔ انہوں نے ہر وہ طریقہ اپنایا جو پاکستان کے مفادات کے خلاف تھا۔قیام پاکستان کے بعد حکومت پاکستان کو بہت سے فوری مسائل سے دوچار ہونا پڑا۔جن میں‌سے چند ایک درج ذیل تھے۔

سرحدوں کا غلط تعین:۔

قانون آذادی ہند 1947ءمیں یہ بات صاف طور پر لکھی گئی تھی کہ ہندو اکثریت کے علاقے بھارت کے ساتھ اور مسلم اکثریت کے علاقے پاکستان کے ساتھ ملا دیے جائیں گے لیکن عملآاس قانون کی خلاف ورزی کی گئی۔ مشرقی پنجاب کے اضلاع امرتسر، گورداسپور، فیروز پور، لدھیانہ اور ضلع لاہورتحصیل قصور جہاں مسلمانوں کی اکثریت تھی بھارت کو دے دیے گئے۔ اس سازش میں لارڈ ماؤنٹ بیٹن اور لارڈ ریڈ کلف جو باؤنڈری کمیشن کا چیئرمین تھاشامل تھے۔ دوملکوں‌کے درمیان کسی قدرتی سرحد کے تعین کے بجائے صرف ایک لائن کھینچ دی گئی۔ حد تو یہ ہے کہ بعض دیہات آدھے پاکستان میں‌ہیں اور آدھے بھارت میں۔ 

نہری پانی کا مسئلہ:-

ہندوستان کی تقسیم کچھ اس طرح سے انجام پائی کہ پاکستان کی سر زمین پر بہنے والے دریاؤں‌اور نہروں‌کے دہانے ریگیولیٹرزبھارتی علاقوں میں‌رہ گئے۔ نہر پر باری دو آب کا ہیڈ ورکس گورداسپور میں‌تھاجس سے لاہور،اوکاڑہ ، ساہیوال ، ملتان کا علاقہ سیراب ہوتا تھااس کے علاوہ قصور کے بارڈر پر دریائے ستلج پر تعمیر کردہ بند بھی ہندوستان میں‌شامل کر دیا گیا جس کا مقصد پاکستان کو بنجر بناناتھا۔ 

مہاجرین کی آمد:۔

پاکستان کے لئے ایک اور اہم مسئلہ مہاجرین کی آمد کا تھا۔ ہندو مسلم فسادات جو پاکستان کے اعلان سے پہلے ہی مشرقی پنجاب میں شروع تھے اعلان کے بعد تو یہ آگ اور بھڑک اٹھی۔ ہندوؤں نے مسلمانوں کا بے دریغ قتل عام شروع کردیا۔ ان کی املاک کو لوٹا گیا ان کے گھر جلائے گئے۔ مسلمانوں کے لٹے پٹے قافلے پاکستان داخل ہونے لگے تو بہت سے مسائل اٹھ کھڑے ہوئے ۔ ان کی خوراک و رہائش اور ان کی آبادکاری کا مسئلہ سب سے اہم تھا۔ حکومت پاکستان نے پوری دلجمعی کے ساتھ مہاجرین کے مسائل کو حل کیا۔ ان کو بنیادی ضروریات زندگی بہم پہنجانے میں حکومت کے ساتھ ساتھ عوام نے بھی بھر پور تعاون کیا۔ 

قائد اعظم کی وفات:-

قائد اعظم کی ذات برصغیر کے مسلمانوں کے لئے روشن مینار کی حیثیت رکھتی ہے۔ قائد اعظم نے جدوجہد پاکستان سے لے کر قیام پاکستان تک انتھک محنت کی اور ان کی بے لوث قیادت نے مسلمانوں میں نئی روح پھونک دی۔ قیام پاکستان کے بعد آپ نے پہلے گورنرجنرل کی حیثیت سے ذہ داریاں سنبھالیں اور پاکستان کو درپیش مسائل سے نپٹنے کے لیے دن رات کام کیا۔ کام کی زیادتی اور مسائل کی بھر مار کی وجہ سے ان کی صحت پر برا اثرہوا۔ آپ شدید بیمار ہوگئے اور قیام پاکستان کے تقریباً ایک سال بعد خالق حقیقی سے جا ملے۔ پاکستان کو ان کی وفات سے ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ 
Pakistan Movement



«
Next
Newer Post
»
Previous
Older Post

No comments:

Leave a Reply