Slider

Menu :

Latest News

WordPress Per Website Banayen

Blogroll

Pages

Animation Trailers

top header advertisement in header

Pak Urdu Installer

Text Widget

Recent news

Video Widget

Recent Tube

Wisata

News Scroll

Favourite

Event

Culture

Gallery

» » » Insani Kaan


اچھے کان یقینا خوب صورتی کی علامت ہیں اور چہرے کے حسن و جمال میں اضافہ کا سبب بنتے ہیں۔ مگر ان کا بنیادی کام آوازکو دماغ تک پہنچانا ہے اور اس کے ساتھ کچھ کچھ روشنی کی لہریں دماغ کو مہیا کرتا ہے۔ کان بھی آنکھ کی مانند بہت اچھے امین ہوتے ہیں کیوں کہ یہ ہر طرح کی بات سنتے ہی بغیر کسی ردو بدل کے ہو بہو دماغ تک پہنچا دیتے ہیں۔ سائنس کے مطابق آواز کس طرح کی ہے یا کس کی طرف سے آتی ہے؟ اس کی پہچان کرنا کان کا کام نہیں بلکہ دماغ کا کام ہے۔ لہٰذا کان کا کام تو صرف آواز کو دماغ تک پہنچا دینا ہے۔آسان الفاظ میں یوں سمجھ لیں کہ کان کا پردہ صرف باہر سے آنے والی آواز کی لہروں کو محسوس کر تا ہے۔آواز کس کی ہے،اس کی پہچان دماغ تب کرتا ہے جب وہ چیز سامنے نظر آرہی ہو یا پہلے کی شناخت شدہ آواز دوبارہ سنائی دے یاپھر کوئی بتانے والا بتائے کے فلاں شے کی آواز ہے تب جاکر دماغ کسی آواز کی پہچان کر پاتا ہے۔ہاں البتہ پہلے سے مانوس  شدہ آواز آئندہ جب بھی سنی جائے تو اس کی تصدیق بھی کرتا ہے۔
میں آپ کی توجہ نومولود کے پہلے ظہور کی طرف لانا چاہتا ہوں جب وہ ماں کے بطن سے ظہور کرتا ہے۔خیال رہے لفظ  بطن دراصل باطن سے ماخوذ ہے۔ گویا پیدائش انسان کا باطن سے ظاہر کی طرف دوسرا قدم ہے پہلا قدم وہ تھا جب وہ امر سے خلق میں تبدیل ہوا۔ یعنی نطفہ حمل کی شکل اختیار کر گیا اب اس مرحلہ یعنی پیدائش کی حالت میں اس کے کان، پھیپھڑے اورآنکھیں بند ہوتی ہیں۔ اس کا دماغ کوئی فیصلہ  یا حکم کرنے کے قابل نہیں ہوتا گویا سب کچھ خود کارنظام کی طرح کام کررہا ہوتا ہے۔لیکن  \"دل\"وقت بھی پورای طرح متحرک ہوتا ہے اوراس کی دھڑکن  زندگی کی ضمانت بنی ہوتی ہے۔اب قانون فطرت دیکھیے کہ بچہ پیدا ہونے کے فور اََ بعد روتا ہے گویا  اس کے کان اسی کے رونے کی آواز سن کر دماغ تک پہنچاتے ہیں جس سے دماغ متحرک ہوتا ہے تو بچہ اپنی بند آنکھیں کھول لیتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں یہ کہہ سکتے ہیں کہ دنیا میں کان ہی دماغ کو پہلی مر تبہ متحرک کر تے ہیں۔


«
Next
Newer Post
»
Previous
Older Post

No comments:

Leave a Reply