سیٹلائٹ سمندر کو محفوظ رکھ سکتے ہیں
یورپ کی اسپیس ایجنسی (ESA)میں یہ معاملہ زیر غور ہے کہ کس طرح سمندر کی بہتر دیکھ بھال کیلئے، اس حفاظتی نظام کو مزید بہتر بنایا جائے۔ یاد رہے سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے پہلے ہی سمندری جہازوں، بندر گاہوں، غیر قانونی ماہی گیری ، سمندر میں تیل کے پھیل جانے والے مسائل اور انسانی سمگلنگ پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ سمندر کی وسعت کو مد نظر رکھتے ہوئے قریباً یہ بات ناممکن ہے کہ کوئی ایک واحد ملک اس پورے نظام کو سنبھال سکتا ہے، بلا شبہ یہ کام پوری دنیا کو ملک کر سرانجام دینا ہوگا۔اس سال کے اوئل میں یورپی اسپیس ایجنسی نے ایک ورکشاپ کا اہتمام کیا تھا ۔جس میں یہ معاملہ زیر غور رکھا گیا کہ، کس طرح دنیا کے مختلف ممالک مل کر سیٹلائٹ کی بھیجی گئی اطلاعات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک قابل عمل صورتحال یہ پیش کی گئی کہ تمام بڑ ے سمندری جہاز وں پر شناخت کا مخصوص نظام موجود ہونا چاہیے،یہ شناخت سیٹلائٹ کو اطلاعات بھیجتا رہے گا اور سیٹلائٹ زمین پر موجود سٹیشن کو باخبر رکھے گا۔
باشعور سمندر نظام
امریکی کوسٹ گارڈ کے ایک رکن نے کہاکہ ’’سیٹلائٹ کے خود کار شناختی نظام سے معلومات حاصل کر کے ہم کسی علاقے کا خاکہ سکرین پر دکھا سکتے ہیں، جس میں ہر سیٹلائٹ کی حدود میں موجود تمام سمندری جہاز قابل شناخت رہیں گے۔اسی طری ۱طالوی کوسٹ گار ڈ کے کیپٹن لیوپولڈو کا کہنا ہے کہ ’’بین الاقوامی تنظیمیں اس مسئلے کو حل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔
- امریکن سمندری کوسٹ گارڈ کی ویب سائٹ .یہاں کلک کریں
- نیٹو فورسز کی زیر سمندر تحقیق پر ویب سائٹ.یہاں کلک کریں
- یورپ کی سمندر حفاظتی ایجنسی کی ویب سائٹ.یہاں کلک کریں
No comments: