Slider

Menu :

Latest News

WordPress Per Website Banayen

Blogroll

Pages

Animation Trailers

top header advertisement in header

Pak Urdu Installer

Text Widget

Recent news

Video Widget

Recent Tube

Wisata

News Scroll

Favourite

Event

Culture

Gallery

» » » » » یوکرین ملک کا تعارف

مشرقی یورپ سے مراد دریائے ڈینیوب اور بحیرہ اسود کے شمال میں پھیلا ہواسارا علاقہ ہے۔ مشرقی یورپ کا یہ خطہ زیادہ تر میدانی ہے۔ مشرقی یورپ میں چار ملک یوکرین، بیلاروس، مالڈووا اور رومانیہ  شامل ہیں۔
اس کے علاوہ شمالی یورپ کی بالٹک ریاستیں اور یورپی روس کو بھی مشرقی یورپ کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ مگر آج ہم وسطی یورپ، بالٹک ریاستوں اور قفقاز کے علاقے کو چھوڑ کر مشرقی یورپ کےملک یوکرین کا تعارف پیش کریں گے۔ 

یوکرین ملککا تعارف

یوکرین مشرقی یورپ میں واقع ایک خوبصورت، سرسبزوشاداب ملک ہے۔ یوکرین کی سرحدیں ہنگری،سلواکیا، روس، پولینڈ، رومانیہ اور مالدووا کے ساتھ لگتی ہیں۔ یوکرین کا یوم آذادی 24 اگست 1991 ہے۔ یوکرین روس سے آزاد ہوا تھا۔ یوکرین کا دارالحکومت۔ کیو ہے۔ یوکرین کا رقبہ 603،628 مربع کلومیٹرہے۔یوکرین میں دو تہائی آبادی شہروں میں رہائش پذیر ہے۔

 1989ء میں‌جب یوکرین،روس کا حصہ تھا تو وہاں پر موجود چرنوبل نیوکلیائی پاور پلانٹ میں دنیا کی تاریخ سب سے خطرناک نیوکلیائی حادثہ پیش آیا۔ (دیکھیے:سانحۂ چرنوبل)۔ اس سانحے کا سب سے زیادہ نقصان پڑوسی ملک بیلارس کو ہوا، جہاں کی زرعی زمینیں، جنگلات اور پانی کے ذخائر خطرناک ریڈیو ایکٹو تابکاری سے آلودہ ہوگئے۔ 

یوکرین کی معیشت

یوکرین کی معیشت مضبوط ہے۔ملک میں وسیع معدنی ذخائر اور زراعت کا اچھا نظام ہے۔ یوکرین نے سوویت یونین سے1991ء میں آزادی حاصل کی اور اس کے بعد مسلسل اپنی معیشت کو مضبوط کررہاہے۔

یوکرین کی صنعت ملک سے نکلنے والے معدنی ذخائر سے بہت مستفید ہورہی ہے۔یوکرین، یورپ میں کوئلے کی پیداوار کا سب سے بڑا علاقہ ہے اور لوہے کی پیداواربھی وافر مقدار میں‌موجود ہے۔ اس کی علاوہ زرعی طور پریوکرین کی مٹی انتہائی زرخیز ہے جس کی بدولت اناج، شکر قندیوں اور سورج مکھی کی پیدواروافر ہوتی ہے۔


یوکرینی دارالحکومت۔ کیو Kiev کا فضائی نظارہ 





یوکرین نے پاکستان سے مدد مانگ لی

یوکرین کے حالیہ پرتشدد واقعات میں، یوکرین کے سفیر ولادی میر لاکوموف نے پاکستان سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یوکرین کی مدد کرے۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پاور سیکٹر میں یوکرین کے وسیع تجربے سے فائدہ اٹھا سکتا ہے جبکہ ان کا ملک اس وقت یورپ کے متعدد ممالک میں بجلی برآمد کررہا ہے۔(ڈان نیوز روپورٹ)

«
Next
Newer Post
»
Previous
Older Post

No comments:

Leave a Reply